
تہران : ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا کہنا ہے کہ تمام ممالک کو اسرائیل کے ساتھ تجارتی اور سیاسی تعاون ختم کرنا چاہیے تاکہ اسے غزہ میں نسل کشی روکنے پر مجبور کیا جا سکے۔ ایرانی صدر نے یہ اپیل روس، چین، ترکیہ، قازقستان، جنوبی افریقہ، کینیا، اردن سمیت 50 ممالک کے سربراہان کے نام ایک خط میں کی۔ انہوں نے لکھا کہ گذشتہ چالیس روز سے جاری جارحیت میں اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر اپنی بے دریغ بمباری میں اب تک کم از کم 13,000 فلسطینیوں کو شہید کیا ہے جن میں 5,500 سے زیادہ بچے اور 3,500 خواتین شامل ہیں جبکہ عوامی املاک تباہ کردیں۔ جبکہ مغربی ممالک دوغلی پالیسی اختیار کرکے صیہونی حکومت کے ہاتھوں انسانی اقدار کی پامالی پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ ایرانی صدر نے لکھا کہ دنیا کے آزاد اور خودمختار خصوصاً اسلامی ممالک سے امید ہے کہ وہ اقتصادی اور سفارتی سطح پر صیہونی حکومت کے خلاف متحد ہوکر دباؤ بڑھائیں گے اور اسرائیلی مظالم روکنے میں کردار ادا کریں گے۔
ادھر ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا ہے کہ مزاحمتی گروپوں نے اسرائیل اور اتحادیوں کے خلاف اپنی کارروائیوں کو کنٹرول کیا ہوا ہے۔ ان کے پاس اب بھی ایسی صلاحیتیں ہیں جو ابھی تک اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کے لیے استعمال نہیں کی گئی ہیں۔